حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب "اصول کافی" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام السجاد علیه السلام:
اِنَّ لِسـانَ ابْنِ آدَمَ یُشْـرِفُ عَـلی جَمیعِ جَوارِحِهِ کُلَّ صَباحٍ فَیَقُـولُ: کَیْفَ اَصْبَحْتُمْ؟ فَیَقُولُونَ: بِخَیْرٍ اِنْ تَرَکْتَنا، وَ یَقُولُونَ: اَللّهَ اَللّهَ فـینا وَ یُـناشِـدُونَهُ وَ یَـقُولُونَ: اِنَّـما نُـثابُ وَ نُعـاقَبُ بِـکَ
حضرت امام سجاد عليه السلام نے فرمایا:
فرزند آدم کی زبان ہر روز صبح دیگر اعضاء کی جانب توجہ کرتی اور ان سے کہتی ہے: تم سب کیسے ہو؟ تمہارا حال کیسا ہے؟
تو وہ اسے (جواب میں) کہتے ہیں؟ اگر تم ہمیں (ہمارے حال پر) چھوڑ دو تو ہم ٹھیک ہیں۔ خدارا!! ہماری نسبت خدا سے ڈرو۔ وہ اسے خدا کی قسم دیتے ہیں اور کہتے ہیں: ہمارا ثواب و عقاب صرف تیری خاطر ہے۔
اصول کافی ، ج 3، ص177، حدیث 1824